Subscribe:Posts Comments

You Are Here: Home » Obesity » موٹاپا

 

 

 


موٹاپا

 

 

 

کا بغور معائنہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ موٹاپے کا شکار ایک عام شخص غسل کے بعد نہایت عمدہ اور پر تکلف ناشتہ کرتا ہے لفٹ میں نیچے آتا ہے۔ لفٹ میں نیچے آتا ہے پھر کار میں بیٹھتا ہے اور اوپر جانے کے لیے دوبارہ لفٹ کا استعمال کرتا ہے۔ دن بھر کرسی پر بیٹھ کر کام کرتا ہے۔ پھر لفٹ میں بیٹھ کراسی عمارت میں موجود کسی ریسٹورنٹ مِیں چلا جاتا ہے اور بھاری و کننائی والے کھانے پر مشتمل دوپہر کا کھانا کھاتا ہے۔ دفتر سے واپس جاتا ہے اور شام کو دوبارہ کار ہی میں بیٹھ کر گھر واپس چلا جاتا ہے۔ شام کے وقت ٹی وی دیکھتے ہوئے کوک پیتا ہے اور پھر اعلی قسم کی غذاوں اور مشروب کا استعمال اور رات کا کھانا کھا کر فورا ہی بستر پر دراز ہو جاتا ہے۔ اگلے دن بلکہ روزانہ ہی ان معمولات پر عمل کرتا ہے۔

آپ نے غور کیا کہ ایسے معاشرے میں افراد کی زندگی عیش و عشرت کا نمونہ ہے اور اس میں جسمانی محنت اور مشقت کو کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ کوئی لمحات ایسے نہیں جو کہ وہ ورزش میں گزارے لیکن دوسری طرف وہ چکنائی والے مرغن کھانوں سے مسلسل پیٹ بھرتا رہتا ہے۔ اس طرح سے وہ اعلی اور مقوی کھانوں کو کھاتا تورہا ہے لیکن اس خوراک کا استعمال نہیں ہوا اور نتیجے کے طور پر چکنائی اور فالتو خوراک جسم میں جمع ہو کر موٹاپے کا باعث بن جاتی ہے۔
پہلے پہل وزن بڑھتا ہے اور اگلا مرحلہ موٹاپے کا ہوتا ہے اب ایسی مشینی زندگی میں فرد بھی مجبور ہوتا ہے اور اس طرح کے عیش و کو نہیں چھوڑ سکتا  اور ورزش کے لیے بھی وقت نہیں نکال سکتا ۔

 

 

Yoga For Obesity in Urdu

 

اگلا صفحہ

واپس مین پیچ


Leave a Reply

© 2013 AchiSite.COM · Subscribe:PostsComments Designed by AchiSite.COM