Subscribe:Posts Comments

You Are Here: Home » Learn Magic in Urdu » بند لفافے میں سوال بتانا

 

 

 


بند لفافے میں سوال بتانا


یہ پاکستان بننے سے پہلے کی بات ہے کہ ایک دفعہ ایک جوتشی صاحب آئے تمام شہر میں منادی ہوئی ، بڑے بڑے اشتہار چسپاں کیے گئے کہ طلسمی استاد سے دل کے راز اور قسمت کی باتیں دریافت کریں ۔ قدرت کے ہفتہ رراز اور ماضی و مستقبل کے حالات معلوم کیجئے، شہر سے تھوڑی دور ڈاک بنگلے کے قریب ایک مکان پر بڑے بڑے بورڈ آویزاں تھے جوتشی بابا ۔۔۔۔۔۔
جوتشی بابا کے پاس لوگوں کے ٹھٹھ کے ٹھٹھ جمع ہو گئے ہر ایک آدمی اپنی قسمت کے راز معلوم کرنے کے لیے بع تاب تھا ۔ ہم بھی وہاں پہنچے تو بڑا ہنگامہ بپا تھا، یکے بعد دیگرے لوگ اندر جاتے تھے اور اپنے سوالات دریافت کر کے واپس آتے معلوم ہوا کہ ہر ایک آدمی دو روپے فیس دے کر اپنا سوال لکھ کر لفافے میں بند کر دیتا ہے اور جوتشی صاحب بند لفافے دیکھ کر ہی اس کے سوال کا جواب لکھ دیتے ہیں ہر ایک جوتشی کے علم اور غیب دانی پر حیران تھا جوتشی صاحب نے دو دن کے قیام میں سینکڑوں روپے کمائے ۔ جوتشی صاحب وہاں بڑے ٹھاٹھ سے براجمان تھے۔ سوال پوچھنے والے کئی لوگ ادھر ادھر تھے اور اردگرد علم جوتش کی کتابیں پڑیں تھیں اس کے علاوہ الماری میں بھی ایسی ہی کتابیں پڑیں تھیں۔ تپائی پر ٹائم پیس پرا تھااور جوتشی صاحب کے پاس ایک سلیٹ اور پنسل تھی ہم احتیاطا گھر سے ہی سوال لکھ کر ساتھ لے گئے تھے۔
جب ہماری باری آئی تو ٹائم پیس کو دیکھ کر جوتشی صاحب نے پنسل سلیٹ پر ٹائم نوٹ کر لیے پھر ہمارے نام اور جائے رہائش کے متعلق پوچھا، یہ سب کچھ انہوں نے سلیٹ پر لکھ لیا پھر فرمایا آپ کو کونسا رنگ پسند ہے ہم نے کہا ہلکا گلابی رنگ ہیمیں بہت مرغوب ہے تب جوتشی صاحب ایک کتاب پر کاغذ کا سفید ٹکڑا رکھ کر ہماری طرف سرکا دیا اور پینسل دے کر پولے لیجئے ، اپنا سوال لکھ کر دیجئے ہم نے کہا جوتشی جی مہاراج سوال تو ہم نے پہلے ہی لکھ کر جیب ڈالا ہوا ہے تو وہ بولے حضرات ستاروں کے چکر اورر برجوں کے مقام بدلتے رہتے ہیں۔ پھر اس نے ایک شعر پڑھا۔

بہ ہر لحظ بہ ہر ساعت بہ ہر دم
دگر گوں مے شوداجواں عالم

پہلے کا لکھا ہوا سوال اس ساعت کے تعلق سے تعلق نہیں رکھتا پھر لکھئے گا جوتشی صاحب کے سوال پرر ہمارا ماتھا ٹھنکا کہ ضرور دال میں کچھ کالا ہے خیر ہم نے وہ کتاب اور کاغذ لے کر ذرا پرے ہٹ کرر سوال لکھنا شروع کر دیا لیکن معا ہمارے دل مین خیال آیا کہ اس کاغذ یا پینسل میں کوئی خاص بات نہ ہو ہم نے کتاب الگ کردی اور اپنی ایک پاکٹ بک نکال کر اس پر کاغذ رکھ کر سوال لکھا اور جیب میں ڈال لیا جوتشی نے کہا آپ اپنا سوال لفافنہ میں بند کر کے اس بکس میں رکھ جائیں آپکو جواب مل جائے گا ہم نے کہا آپ جوتش کے زریعے ابھی بتائیں ہمارا سوال کیا ہے۔  تب جوتشی مہاراج کچھ سٹ پٹائے اور بولے اچھا دو بجے تشریف لایئے گا خیر ہم دو بچے پھر پہنچے توہر ایک سائل کو اس کا جواب اور سوال بتایا جا رہا تھا۔ جب ہم سامنے آئے تو جوتشی کا رنگ اڑ گیا اور بولے افسوس کہ آپ کے سوال کا جواب آج نہیں دیا جا سکے گا۔ ہم نے کہا جوتشی جی یہ آجکل کے وعدوں سے کام نہیں چلے گا آپ نے روپیہ لوٹنے کا خوب دھندہ نکالا ہے ہم نے اس راز کو بھانپ لیا ہے جوتشی نے نگاہیں نیچی کر لیں بہت ہی پشیمان سا ہوا۔ آخر جوتشی صاحب اسی دن پریا بستر لے کر رفوچکر ہوگئے۔
آپ لوگ حیران اوربیقرارہوں گے کہ وہ کیا راز تھا جس کے ذریعے وہ جوتشی عالم الغیب بنا ہوا تھا وہ راز جوتشی لوگ اپنے شاگردوں سے سیکنڑوں روپے اور برسوں خدمت کرانے کے بعد بتلایا کرتے ہیں اور سینہ بہ سینہ رکھنے کی کڑی شرط لگا دیتے ہیں لیکن ہم وہی راز اچھی سائٹ ڈاٹ کام کے ذریعے فاش کیے دیتے ہیں کہ کوئی بھی ایسے دھوکے باز لوگوں کے چنگل میں نہ پھنس پائے اور ہر کسی کو اصل حقیقت بارئے علم ہو۔
راز یہ تھا کہ جوتشی صاحب کے پاس جس قدر کتابیں تھیں سب پر ایک ہی قسم کا کاغذ چڑھا ہوا تھا اور سب مجلد تھیں ہر ایک جلد پر کرافٹ پیپر چڑھانے سے پہلے ایک سفید کاغذ اور اس پر کاربن پیپر رکھ دیا جاتا تھا اور سفید کاغذ کا غلاف اس پر غلاف چڑھا دیا جاتا تھا۔ جب کوئی سائل اس پر کاغذ رکھ کر پنسل سے سوال لکھتا تھا تو وہ نیچے والے کاغذ پر بھی لکھا جاتا تھا۔
جوتشی کتاب کا کاغذ کھول کر سوال دیکھ لیتا تھا اور تمام باتیں سلیٹ پر لکھی ہوتی تھیں ان کے مطابق کوئی من گھڑت سا جواب تحریر کرر دیتا سوال لکھنے والا جوتشی کی عالم الغیب پر حیران رہ جاتا بس یہ تھا راز جو ہم نے اس کی کتاب کا جائزہ لے کر معلوم کیا۔

 

 

Magic Tricks in Urdu

جادو کی ریت


Leave a Reply

© 2013 AchiSite.COM · Subscribe:PostsComments Designed by AchiSite.COM